پاکستان کے سابق کرکٹر ثقلین مشتاق نے بھارت کو چیلنج کر دیا کہ اگر انکی کرکٹ ٹیم واقعی اچھی ہے تو ثابت کرے،
پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ہمیشہ سے ہی سب سے زیادہ جوش و جذبے سے بھرپور رہی ہے، مگر حالیہ برسوں میں دونوں ٹیموں کی پرفامنس میں واضح فرق نظر آ رہا ہے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے گروپ اسٹیج میں ہونے والے مقابلے میں بھارت نے پاکستان کو یکطرفہ انداز میں شکست دے کر چمپئن ٹرافی کے میچز سے باہر کر دیا، جس سے یہ ثابت ہوا کہ آیا یہ روایتی کرکٹ مقابلہ اپنی کشش کھو چکا ہے یا نہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ثقلین مشتاق نے بھارت کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارتی ٹیم خود کو واقعی ایک بہترین ٹیم سمجھتی ہے تو پاکستان کے خلاف 10 ٹیسٹ، 10 ون ڈے اور 10 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے تاکہ سب کچھ واضح ہو جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم سیاست کو ایک طرف رکھیں، تو بھارتی کھلاڑی واقعی اچھی اور بہترین کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
ثقلین مشتاق نے تسلیم کیا کہ پاکستان ٹیم کو اس وقت کئی مسائل درپیش ہے ،اور حالیہ برسوں میں کپتانی، سلیکشن کمیٹی، مینجمنٹ اور پی سی بی کے عہدیداروں میں بار بار تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔
ثقلین مشتاق کا کہنا ہے کہ اگر تیاری بہتر ہو اور درست سمت میں کام کیا جائے تو ٹیم بھارت سمیت دنیا بھر کو چیلنج دے سکتی ہے۔
ثقلین مشتاق کے اس چیلنج نے کرکٹ شائقین میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
اس بات کا واضح رہے کہ ہوم گراؤنڈ پر 29 سال بعد آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کرنیوالی پاکستان ٹیم
ٹورنامنٹ کے ابتدائی 2 میچز میں بدترین شکست کے بعد باہر ہوگئی تھی جبکہ بنگلادیش کیخلاف
آخری لیگ میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا