Site icon Events and Happenings

پاکستان کی بقاء کی جنگ ۔۔۔ نیویارک میں بھارت کو شکست دینا لازمی

لاہور (امداد علی سومرو سے) آج سب کی نظریں نیویارک پر لگی ہیں ، جہاں برصغیر پاک و ہند کی دو بڑی ٹیموں میں کرکٹ کی جنگ ہونے جا رہی ہے ۔ ٹکٹیں فروخت ہو چکی ہیں اور شائقین پاکستان اور بھارت کے درمیان آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا دھواں دار میچ دیکھنے کیلئے بے چینی سی انتظار کر رہے ہیں ۔
اس میچ سے پہلے ہی بھارت کو پاکستان پر نفسیاتی سبقت حاصل ہے، بھارت ٹی ٹوئنٹی کی نمبر ون ٹیم ہونے کے ساتھ ساتھ ورلڈ کپ میں ایک میچ جیت چکا ہے جبکہ پاکستان کا آغاز ہی بہت بڑے اپ سیٹ سے ہوا ۔ پاکستان کو دنیائے کرکٹ کی نئی نویلی اور ناتجربہ کار ٹیم امریکا نے پہلے ہی میچ میں سپر اوور میں شکست دے دی ۔
بھارت کو سپر ایٹ میں جانے کیلئے کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں ہے جبکہ اگر آج پاکستان یہ میچ نہ جیتا تو پھر پاکستان کے سپر ایٹ میں جانے پر سوالات کھڑے ہو جائیں ۔
بھارت جیسی مضبوط ٹیم کا سامنا کرنے اور نیویارک میں دونوں ملکوں کے شائقین سے بھرے سٹیڈیم کے سامنے اچھا کھیل پیش کرنا پاکستانی ٹیم کیلئے سب سے بڑا چیلینج ہے۔ اس لئے سمجھا یہ جا رہا ہے کہ پاکستان آج ٹیم اور حکمت عملی میں چند بنیادی تبدیلیاں کر سکتا ہے ۔ سب سے بڑی تبدیلی سب سے زیادہ تنقید کے زد میں رہنے والے وکٹ کیپر بیٹر اعظم خان کو میچ سے باہر رکھ کر کی جا سکتی ہے ۔ جبکہ عماد وسیم کی واپسی کا بھی امکان ہے ۔ نامور سپورٹس جرنلسٹ ماجد بھٹی کے مطابق آج پاکستان نہ صرف اپنے روائتی حریف کا مقابلہ کرنے جا رہا ہے بلکہ یہ میچ پاکستانی ٹیم کی بقاء کی جنگ کا بھی ہے۔ مطلب ٹیم کو دو طرفہ نفسیاتی دباؤ کا سامنا ہے اور اسی سے ٹیم کو نکلنا ہے ۔
ماجد بھٹی اپنی تجزیاتی رپورٹ میں لکھتے ہیں کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی انڈیا سے شکست پر سپر ایٹ مرحلے کیلئے اگر مگر کا سلسلہ شروع ہوجائے گا، آخری دونوں میچز بڑے مارجن سے جیتنا اور امریکا کی شکست پر انحصار ہوگا۔ نساو کاونٹی اسٹیڈیم کی پچ پہلے ہی متنازع ہوچکی، بارش کا بھی 40 فیصد امکان ہے۔ عماد کی واپسی ہوسکتی ہے پاکستان کے پاس فاسٹ باولنگ اور بھارت کے پاس بیٹنگ کا ہتھیار ، شاہین ، روف، عامر اور نسیم شاہ کا کردار اہم ہوگا۔
ماجد بھٹی تجزیے میں لکھتے ہیں کہ بھارت میچ جیتنے کے لئے فیورٹ ہے اگر پاکستان میچ ہار بھی گیا تو اس کے سپر ایٹ میں پہنچنے کے امکانات موجود ہوں گے۔ مگر اس کیلئے پاکستان کو آخری دونوں میچوں میں کینیڈا اور آئر لینڈ کو بڑے میچ میں شکست دینا ہوگی جبکہ امریکا بھارت کے ساتھ آئر لینڈ سے بھی آخری دونوں میچ ہار جائے ۔ پاکستان کو دوسرے مرحلے میں جانے کے لئے اپنے نیٹ رن ریٹ کو بھی بہتر بنانا ہو گا ۔ شائقین بے صبری سے اس میچ کا انتظار کررہے ہیں۔ ٹورنامنٹ کا میچ جس پچ پر کھیلا جارہا ہے وہ ابتدائی تین میچوں کے بعد متنازع بن گئی ہے۔ امریکا پہلی بار کرکٹ کی ایشیائی سپر پاورز کے میچ کی میزبانی کررہا ہے۔سپر ایٹ مرحلے میں کوالی فائی کرنے کے لئے پاکستان کو اگلے تینوں میچ اور خاص طور پر بھارت کا میچ جیت کر خدشات کو ختم کرسکتا ہے۔ پہلے میچ میں امریکا کے ہاتھوں سپر اوور میں حیران کن شکست کے بعد پاکستان کے پاس مزید غلطی کی گنجائش کم ہے۔ گراؤنڈ کی متعلق ماجد بھٹی کا کہنا ہے کہ نیویارک میں ڈراپ ان پچیں مسلسل تنقید کی زد میں ہیں اور کوئی بھی اس گراونڈ پر ڈیڑھ سو رنز نہیں بنا سکی ہے۔ بابر اعظم جن کی کپتانی مسلسل تنقید کی زد میں ہے ان کی قیادت میں پاکستان کو بھارت کے علاوہ کینیڈا اور آئرلینڈ کے خلاف کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔ بھارتی ٹیم اس وقت آئی سی سی رینکنگ میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ پاکستان کا نمبر چھٹا ہے۔ گروپ اے میں امریکا دونوں میچ جیت کر ٹاپ پر ہے۔بھارت نے پہلے میچ میں آئرلینڈ کو 8 وکٹ سے شکست دی تھی۔ توقع ہے کہ پاکستانی ٹیم میں کم از کم دو تبدیلیاں کی جائیں گی۔ آوٹ آف فارم اعظم خان کو ٹیم میں جگہ برقرار رکھنا مشکل ہورہی ہے۔ وہ امریکا کے خلاف میچ میں پہلی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے تھے۔ لیفٹ آرم اسپنر عماد وسیم فٹ ہورہے ہیں اور ان کی ٹیم میں واپسی کا امکان ہے تاہم حتمی فیصلہ میچ سے قبل کیا جائے گا۔ پاکستان کی ٹیم ایک بار پھر اپنے صف اول کے بیٹسمینوں بابر اعظم،محمد رضوان، فخر زمان ، شاداب خان اور افتخار احمد پر انحصار کرے گی۔ جبکہ پاکستانی فاسٹ بولنگ کو بھارت کی مضبوط بیٹنگ کے خلاف اصل ہتھیار قرار دیا جارہا ہے۔ ماجد بھٹی کی رائے میں شاہین آفریدی،حارث روف،محمد عامر اور نسیم شاہ کا کردار اہم ہوگا۔ واضح رہے کہ بھارت کے خلاف ورلڈ کپ میں پاکستان کی تاریخ بدقسمتی سے اچھی نہیں رہی ۔ اب تک کھیلے گئے ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں دونوں ملکوں کے درمیان ہوئے 7 میچز میں پاکستان صرف ایک میچ ہی جیت پایا ہے اور بھارت نے 6 میچز جیت کر پاکستان پر سبقت حاصل کی ۔ اس نساؤ کائونٹی کرکٹ سٹیڈیم میں آج ہونے والے میچ پر دنیا بھر کی نظریں ہیں اور یہ ٹاکرا ورلڈ کپ کا سب سے بڑا ٹاکرا ہوگا ۔ اسی وجہ سے میچ کی ٹکٹیں تک ملنا مشکل ہو گیا ہے

Exit mobile version