بیٹر عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو یو ایس اے سے جیتنا چاہیے تھا لیکن ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں ایسی چیزیں ہوتی رہتی ہیں آخری اوور میں گیم کلوز کرنا چاہیے تھا جو نہیں ہوا ۔شاہین شاہ آفریدی کو اوور نا ملنے پر مجھے حیرانی ہوئی تھی جب یو ایس اے جیتتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی گیم آسان نہیں ہوتی ۔
عثمان خواجہ نے بتایا کہ کئی مرتبہ آپ کو شکست ہوتی ہے لیکن آپ کو آگے بڑھنا ہوتا ہے پاکستان کو اب اگلے ورلڈ کپ میں کوشش کرنی چاہیے ۔پاکستان کرکٹ ٹیم میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے. میں باہر بیٹھ کر پاکستان ٹیم کو دیکھتا ہوں تو ادھر سب کچھ چینج ہوتا رہتا ہے۔سلیکشن بدلتی ہے، سلیکٹرز بدلتے رہتے ہیں، سٹاف اور کھلاڑی سب ہی چینج ہوتے رہتے ہیں اور ایسی صورت حال میں گیمز جیتنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ جب تک کھلاڑیوں میں مستقل مزاجی نہیں ہوگی تب تک وہ پرفارم نہیں کر سکتے ۔ میں پاکستان ٹیم میں مستقل مزاجی نہیں دیکھتا پاکستان کی امیدیں کافی زیادہ ہوتی ہیں ۔